کے فائدے Belladona,بیلا ڈونا،لفاح
مختلف نام :- (عربی) یبروج لفاح عنب الثعلب سیاہ (فارسی) مردم گیارہ (سندھی) اکوہی (ہزارہ) ساگ
BELLADONA تمباکو (ہندی) لچھمنا لچھمنی (انگریزی) بیلاڈونا
پہچان :۔ یہ نبات فصلیل بادنجانیہ سے تعلق رکھتی ہے۔ جس میں بہت سی نباتات مثلا عنب الثعلب (مکو
اجوائن خراسانی تمباکو، کاکنج دھتورہ ، اور بینگن میں بھی شامل ہیں۔عنب الثعلب سیاہ جس کے داخلی
استعمال کی اطبا نے ممانعت کی ہے۔ وہ لفاح ہی ہے۔ یہ ایک سیدھا پودا ہے۔ جس کے پتے دھتورے اور
اجوائن خراسانی کے پتوں کے مشابہ ہوتے ہیں۔ ان کو پھول آتے وقت توڑ کر خشک کر لیتے ہیں۔ کنارے
صاف وسالم ، اس کی جڑ دو باہم لپٹے ہوئے انسانوں کی طرح ہوتی ہے۔ اور اس پر باریک باریک ریشے
لگے ہوتے ہیں۔ پتے اور جڑ دوا مستعمل ہیں۔
رنگ :۔ جڑ اندر سے باریک اور باہر سے ہلکی بھوری پتے سبز
ذائقہ :۔ تلخ و تیز بو
مزاج :- سرد و خشک بدرجہ سوم
مقدار خوراک :- چار چاول تا ایک رتی
مصلح :۔ سکنجین
تنبہ :۔ یہ ایک زہریلی دوا ہے۔ اس لیے زیادہ مقدار میں استعمال نہ کریں اس کو بڑی مقدار کھلاتے
سے شدید پیاس لگتی ہے۔ حلق خشک ہو جتا ہے۔ پتلیاں پھیل جاتی ہیں۔ سکر اور ہذیان طاری ہوکر موت
واقع ہو جاتی ہے۔ پتوں اور جڑ میں چار ئ ۹ فی صد اصل جو ہر ہائیوسائمین پایا جاتا ہے۔ یورپ و امریکہ
میں اس دوا کے بہت سے مرکبات ہندوپاکستان کی پیداوار سے حاصل کیے جاتے ہیں۔ (غیر سمی)
افعال و استعمال :۔ خارجا مسکن ، مخدر ، محمر ، محلل اورام ، مانع افزائش شیروعرق ہے خوردنی طور
پر مقوی قلب مسکن مخدر مانع عرق ، دافع تشنج, اور مدر بول ہے۔ وجع المفاصل ، نقرس اور تمام عصبی
دردوں میں اس کا تنہا ضماد کرتے ہیں۔ یا کسی تیل میں ملا کر مالش کرےت ہیں نیز اس کی ٹہنیوں کو
کچل کر گرم کرکے گلٹیوں پر باندھتے ہیں۔ کالی کھانسی تشنجی دمہ ، سوزش مثانہ ، احتلام ، سوزش
غدہ قدامیہ اور پیڑو کے اعضا کے تمام دردوں اس کو کھلاتے ہیں۔ اگر کوئی سنگریزہ حالبین میں اٹک کر
درد گرُدہ کا باعث ہوتو لُفاح ایک نہایت مفید دوا ہے۔ دق و سل میں رات کا پسینہ روکنے کے لیے بھی مفید
ہے۔ زمانہ قدیم کے یونانی اطبا اسکو بطور مسکن اوجاع استعمال کرتے ہیں۔ اس کی جڑ کی چھال بہتر
خیال کی جاتی تھی۔ لیکن پرانی دیدک کی کتب میں اس ذکر درج نہیں
مقام پیدائش:- ہمالیہ کے پہاڑوں میں ۵ ہزار فٹ سے لے کر ۸ ہزار فٹ تک خودرو پایا جاتا ہے۔