انار کا چھلکا (نسپال):-
مختلف نام:۔
(عربی) قشرالرمان (فارسی) پوست انار (ہندی) نسپال (سندھی) ڈاڑھوں جی کھل مشہور عام ہے۔
پہچان:- پوست انار یعنی نسپال مین ۲۲ تا ۲۵ فی صد ٹے نین ہوتی ہے اور ٹے نین کی یہی مقدار جڑ کی چھال میں پائی جاتی ہے۔ اور ان دونوں کی قابض تا ثیر اسی کی بدولت ہے۔
رنگ :۔ سفید اور سُرخ دو قسم
ذائقہ:۔ بد مزہ بکٹھا
مقدر خوراک :- تین ماشہ سے پانچ ماشہ
مزاج :- شیریں انار کا سردتر درجہ ۲ تُرش کا سرد اور خشک درجہ
افعال و استمال :- مجفف اور قابض ہوتا ہے۔ اس لیے قلاع میں بطور مضمہ استعمال کرتے ہیں۔ مسوڑوں کو مضبوط کرتا ہے۔ خون مسوڑوں کو بند کرتا ہے۔ اس کے خیساندہ سے آب دست لینا بواسیر خونی کے لیے مفید ہے ۔ جلا کر چائنا کھانسی کو نفع دیتا ہے۔ خشک پیس کر چھڑکنا خروج مقدر یعنی کانچ نکلنے کو مفید ہے خیساندہ کا حفقنہ ہمراہ چاول وجو کے پیچس اور دستوں کو بند کتا ہے۔ پوست بیج انار کا جو شاندہ کدو دانوں کو ہلاک کرنے کے لیے دیا جاتا ہے۔ جس کی ترکیب یہ ہے کہ جڑ کی تازہ چھال ۵ تولہ لے کر نصف سیر پانی میں جوش دیں جب پانی کی نصف مقدار رہ جائے تو اسے چھان کر محفوظ رکھیں۔ اس میں خلوئے معدہ پر صبح کے وقت ۵ تولہ ہر دو گھنٹہ بعد پئیں۔ آخری خوراک پینے کے دو گھنٹہ روغن بیدا نجیر چھٹانک کا مسہل لینے سے بارہ گھنٹوں کے انرر کدو دانے خارج ہوتے ہیں ۔ انر کی جڑ اور تنے کی چھال کے جوہر مئوثر کانام پیلی ٹرین ٹے نین ہے۔ دیکھو علم الادویہ ڈاکٹری (غیر سمی)