AIR CREEPERامربیل یا آکاس بیل۔۔
جڑی بوٹیوں کے خواص
اقاقیا یا امر بیل
مختلف نام:۔
(فارسی) درخت پیچاں (عربی) افتیموں ہندی (بنگالی) آکاش بیل (گجراتی) امربیل (مرہٹی) اکاس ویل انتر ویل (تامل) کو تانا (سنسکرت)اکا ش ولی (ہندی) امرلتہ (سندھی) بے پاڑی دیسی (انگریزی) ایرکیپر
ہچان :- ایک قسم کی بیل ہے جو زرد زردھاگوں کی شکل میں اکثر درختوں پر لپٹی ہوتی ہے پتا نہیں ہوتا جس درخت پر لپٹی ہوتی ہے اس کو خشک کردیتی ہے ۔ اس بیل کی جڑ نہیں ہوتی اکاس بیل ولائتی کو عربی میں افتیموں کہتے ہیں یہ بالکل اکاش بیل ہندی کے مشابہ ہے اس کے بیجوں تخم کثوت کہتے ہیں جن کا حال الگ درج ہے ۔
رنگ:- زرد سبزی مائل
ذائقہ :۔ پھیکا اور رس لعابدار جس میں کوئی بونہیں ہوتی
مزاج :- تیسرے در جے مین گرم اور پھلے درجے میں خشک
مقدر خوراک :- ۳ ماشہ تا ۵ ماشہ
مصلح :– مصلح کاسنی وسکنجین
افعال و استمال :- محلل و منضخ اورام اور مسکن درد ہے اکاس بیل کو کچل کر تیل میں پکا کر پرانے ناسورپر باندھتے ہیں۔ سوداوی اور بلغمی مادے کی مسہل ہے ۔ خون کو صاف کرتی ہے۔ ورموں کو تحلیل کرتی ہے سدہ کو کھولتی ہے ۔ ورم طحال میں اس کا لیپ خاص کر مفید ہے اس کے جو شاندہ سے بھپارہ دینا اور تفل کو تیل مین تل کر باندھا درد کو ساکن کرتا ہے ۔ ریاح کو تحلیل کرتی ہے سر کہ کے ہمراہ پینا ہچکی کو نافع ہے ۔ پانی نچوڑ ہوا یرقان کو مفید ہے بعض اطبا اس کو ان تمام امراض میں استعمال کر تے ہیں جن میں افتیموں ولائتی استعمال ہوتی ہے اس کی قوت تین برس تک باقی رہتی ہے۔
مقام پیدائش :- پنجاب ، یوپی ، بنگال ، ڑاونکور دکن ، یہ موسم سر ما کے اختتام پر خصوصا خرداردرختوں پر پھیلتی ہے۔
Related
error: Content is protected !!