تھائرائیڈ ھارمون
تعارف
تھائی رائیڈ گلینڈ میں خرابی سے کولیسٹرول اور بلڈ پریشر بڑھنے سمیت
ذیابیطس اور کینسر تک کے مسائل پیدا ھو جاتے ھیں اس لئے آج کا مضمون
بہت اھم ھے. تھائی رائیڈ گلینڈ انسانی گلے کے اندر پایا جانے والا چھوٹا سا
غدود ھے لیکن پورے جسم کی صحت کے لئے بہت اھم ھے. یہ گلینڈ ایک
ھارمون پیدا کرتا ھے جسے تھائیرائڈ ھارمون کہا جاتا ھے. ھر سترہ 17 منٹ
کے بعد جسم انسانی کا سارا خون تھائیرایڈ گلینڈ سے گذر کر تھائی راکسن
ھارمون حاصل کرتا ھے. تھائی راکسن کا ایک اھم کام یہ ھے کہ خون میں
شامل مضر اجزاء کو ختم کرے. اگر تھائیرایڈ گلینڈ کام نہ کرے تو گردوں کا
فعل متاثر ھوکر بلڈپریشر بڑھ جاتا ھے. جدید ریسرچ کے مطابق کولیسٹرول
جمنے کی وجہ بھی کسی حد تک تھائی راکسن کی کمی ھوتی ھے. اگر گلینڈ
کام نہ کر رھاھو تو اسکو ہائپوتھائرائیڈزم کہا جاتا ھے. اور اس سے میٹابولزم
کا عمل سست ھو کر موٹاپا، ھائی بلڈپریشر ، اور ھائی کولیسٹرول کی وجہ بنتا
ھے. اسکے ذمہ انسانی درجہ حرارت کو مناسب رکھنا بھی شامل ھے. سردی
کا احساس بہت زیادہ ھونا شروع ھو جائے تو یہ تھائیرائیڈ کے سست پڑنے کی
نشانی ھے
علامات
وزن میں اضافہ ھونا شریانی تناؤ میں اضافہ سانس کی بیماریوں کا جلد جلد
ھونا تھکن بہت جلدی ھونا سینے کا گوشت لٹک جانا پیشاب کے بہاؤ میں
رکاوٹ نچلی کمر میں مستقل درد
چیک کرنے کا طریقہ کار
لیبارٹری ٹیسٹ میں ٹی تھری ٹی فور اور ٹی ایس ایچ کو جانچنے کے بلڈ لیا
جاتا ھے اور تھائیرائیڈ گلینڈ کی کارکردگی کا پتہ چل جاتا ھے. آپ خود بھی
آئیڈیا لگا سکتے ھیں جسکا طریقہ درج ذیل ھے. اس کوبیسل میٹابولزم تکنیک
کہا جاتا ھے- دو دن تک رات کو سوتے وقت تھرمامیٹر کو جھٹک کر یعنی پارہ
نیچے لا کر پاس رکھ لیں اور صبح بیدار ھوتے ھی بغل میں دس منٹ رکھکر
درجہ حرارت نوٹ کرلیں. اگڑ دو دن مسلسل درجہ حرارت نارمل سے کم ھو تو
اس بات کا امکان ھے کہ تھائیرائیڈ ھارمون کی کمی ھے. خواتین کو مخصوص
دنوں میں یہ طریقہ استعمال نہیں کرنا چاھئے کیونکہ ریڈنگ غلط آئے گی.
بچاؤ کی تدابیر
مناسب ورزش کیلشیم والی غذا بادام کھانا معمول بنالیں ذھنی تناؤ سے بچیں